وعن عبد الله بن يسر: ان رجلا قال: يا رسول الله إن شرائع الإسلام قد كثرت علي فاخبرني بشيء اتشبث به قال: لا يزال لسانك رطبا بذكر الله) رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي: هذا حديث حسن غريب وَعَن عبد الله بن يسر: أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ شَرَائِعَ الْإِسْلَامِ قَدْ كَثُرَتْ عَلَيَّ فَأَخْبِرْنِي بِشَيْءٍ أَتَشَبَّثُ بِهِ قَالَ: لَا يَزَالُ لِسَانُكَ رَطْبًا بِذكر اللَّهِ) رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيث حسن غَرِيب
عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کسی آدمی نے عرض کیا اللہ کے رسول! شرائع اسلام (فرض، نفلی عبادات) مجھ پر غالب آ گئے، آپ کسی ایک چیز کے متعلق مجھے بتائیں کہ میں اس کے ساتھ تمسک (لگاؤ) اختیار کر لوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تیری زبان پر ہر وقت اللہ کا ذکر جاری رہنا چاہیے۔ “ ترمذی، ابن ماجہ۔ اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی (۳۳��۵) و ابن ماجہ (۳۷۹۳)۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الترمذي (3375) و ابن ماجه (3793)»