وعن ابن مسعود رضي الله عنه قال: سمعت رجلا قرا وسمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقرا خلافها فجئت به النبي صلى الله عليه وسلم فاخبرته فعرفت في وجهه الكراهية فقال: «كلاكما محسن فلا تختلفوا فإن من كان قبلكم اختلفوا فهلكوا» . رواه البخاري وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا قَرَأَ وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ خِلَافَهَا فَجِئْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَعَرَفْتُ فِي وَجهه الْكَرَاهِيَة فَقَالَ: «كِلَاكُمَا مُحْسِنٌ فَلَا تَخْتَلِفُوا فَإِنَّ مَنْ كَانَ قبلكُمْ اخْتلفُوا فهلكوا» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے ایک آدمی کو قرآن پڑھتے ہوئے سنا جبکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس سے مختلف پڑھتے ہوئے سنا تھا، میں اسے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے آیا اور آپ کو بتایا تو میں نے آپ کے چہرہ مبارک پر ناگواری کے اثرات دیکھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم دونوں ٹھیک ہو، باہم اختلاف نہ کرو، کیونکہ جو لوگ تم سے پہلے تھے، انہوں نے اختلاف کیا تو وہ ہلاک ہو گئے۔ “ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (2410)»