وعن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لابي بن كعب: «إن الله امرني ان اقرا عليك القرآن» قال: آلله سماني لك؟ قال: «نعم» . قال: وقد ذكرت عند رب العالمين؟ قال: «نعم» . فذرفت عيناه. وفي رواية: إن الله امرني ان اقرا عليك (لم يكن الذين كفروا) قال: وسماني؟ قال: «نعم» . فبكى وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ: «إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ الْقُرْآنَ» قَالَ: آللَّهُ سَمَّانِي لَكَ؟ قَالَ: «نَعَمْ» . قَالَ: وَقَدْ ذُكِرْتُ عِنْدَ رَبِّ الْعَالَمِينَ؟ قَالَ: «نَعَمْ» . فَذَرَفَتْ عَيْنَاهُ. وَفِي رِوَايَةٍ: إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ (لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا) قَالَ: وَسَمَّانِي؟ قَالَ: «نَعَمْ» . فَبَكَى
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”اللہ نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ میں تمہیں قرآن سناؤں۔ “ انہوں نے عرض کیا، اللہ نے میرا نام لیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔ “ انہوں نے عرض کیا، میرا رب العالمین کے ہاں ذکر کیا گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔ “(یہ سن کر) ان کی آنکھوں میں (خوشی کے) آنسو بہنے لگے۔ اور ایک روایت میں ہے: ”اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں سورۃ البینہ سناؤں۔ “ انہوں نے عرض کیا، میرا نام لے کر (آپ کو بتایا ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔ “ پس وہ رونے لگے۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (4960. 4961) و مسلم (799/245)»