وعن ابن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: بئس مالاحدهم ان يقول: نسيت آية كيت وكيت بل نسي واستذكروا القرآن فإنه اشد تفصيا من صدور الرجال من النعم. متفق عليه. وزاد مسلم: «بعقلها» وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: بئس مالأحدهم أَنْ يَقُولَ: نَسِيتُ آيَةَ كَيْتَ وَكَيْتَ بَلْ نُسِّيَ وَاسْتَذْكِرُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّهُ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنْ صُدُورِ الرِّجَالِ مِنَ النَّعَمِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَزَادَ مُسلم: «بعقلها»
ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کسی کے لیے یہ کہنا بہت ہی برا ہے کہ میں فلاں آیت بھول گیا ہوں، بلکہ (یوں کہے) مجھے بھلا دی گئی ہے، قرآن یاد کرتے رہا کرو کیونکہ وہ آدمیوں کے سینوں سے نکل جانے میں کھلے ہوئے اونٹوں سے بھی زیادہ تیز ہے۔ “ بخاری، مسلم۔ اور امام مسلم نے: ((بعقلھا)) کے الفاظ کا اضافہ کیا ہے۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5032) و مسلم (790/228)»