عن عبد الرحمن بن عوف عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ثلاثة تحت العرش يوم القيامة القرآن يحاج العباد له ظهر وبطن والامانة والرحم تنادي: الا من وصلني وصله الله ومن قطعني قطعه الله. رواه في شرح السنة عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ثَلَاثَةٌ تَحْتَ الْعَرْشِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْقُرْآنُ يُحَاجُّ الْعِبَادَ لَهُ ظَهْرٌ وَبَطْنٌ وَالْأَمَانَةُ وَالرَّحِمُ تُنَادِي: أَلَا مَنْ وَصَلَنِي وَصَلَهُ اللَّهُ وَمَنْ قَطَعَنِي قَطَعَهُ اللَّهُ. رَوَاهُ فِي شرح السّنة
عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تین چیزیں روز قیامت عرش کے نیچے ہوں گی، قرآن بندوں کی طرف سے جھگڑا کرے گا، اس کا ظاہر بھی ہے اور باطن بھی، اور امانت بھی، جبکہ رحم آواز دے گا، سن لو! جس نے مجھے ملایا، اللہ اسے ملائے اور جس نے مجھے قطع کیا اللہ اسے قطع کرے۔ “ امام بغوی ؒ نے اسے شرح السنہ میں روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (22/13. 23 ح 3433) ٭ فيه کثير بن عبد الله اليشکري لم يوثقه غير ابن حبان (354/7) و أورده العقيلي في الضعفاء، والحسن بن عبد الرحمٰن بن عوف: لم يوثقه غير ابن حبان، فھو مجھول الحال.»