وعن ام سلمة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصوم يوم السبت ويوم الاحد اكثر ما يصوم من الايام ويقول: «إنهما يوما عيد للمشركين فانا احب ان اخالفهم» . رواه احمد وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ يَوْمَ السَّبْتِ وَيَوْمَ الْأَحَدِ أَكْثَرَ مَا يَصُومُ مِنَ الْأَيَّامِ وَيَقُولُ: «إِنَّهُمَا يَوْمَا عِيدٍ لِلْمُشْرِكِينَ فَأَنَا أُحِبُّ أَن أخالفهم» . رَوَاهُ أَحْمد
ام سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زیادہ تر ہفتہ اور اتوار کے دن روزہ رکھا کرتے تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ”یہ دونوں مشرکین کے ایام عید ہیں، لہذا میں ان کی مخالفت کرنا پسند کرتا ہوں۔ “ اسنادہ حسن لذاۃ، رواہ احمد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن لذاته، رواه أحمد (324/6 ح 27286) [و صححه ابن خزيمة (318/3 ح 2167) و ابن حبان (الموارد: 941. 942) والحاکم (1/ 436) ووافقه الذهبي.] ٭ عبد الله بن محمد بن عمر بن علي ثقة و ثقه الذهبي في الکاشف و ابن خزيمة وغيرهما.»