وعن مسلم القرشي قال: سالت او سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صيام الدهر فقال: «إن لاهلك عليك حقا صم رمضان والذي يليه وكل اربعاء وخميس فإذا انت قد صمت الدهر كله» . رواه ابو داود والترمذي وَعَن مُسلم الْقرشِي قَالَ: سَأَلت أَوْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَن صِيَام الدَّهْر فَقَالَ: «إِنَّ لِأَهْلِكَ عَلَيْكَ حَقًّا صُمْ رَمَضَانَ وَالَّذِي يَلِيهِ وَكُلَّ أَرْبِعَاءَ وَخَمِيسٍ فَإِذًا أَنْتَ قَدْ صُمْتَ الدَّهْرَ كُلَّهُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ
مسلم قرشی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسئلہ دریافت کیا یا آپ سے ہمیشہ روزہ رکھنے کے متعلق مسئلہ د��یافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک تیرے گھر والوں کا تجھ پر حق ہے، رمضان اور اس کے ساتھ والے ماہ اور ہر بدھ، جمعرات کا روزہ رکھا کر، (اگر تم نے ایسے کر لیا) تو تم نے (حکماً) زمانہ بھر کے روزے رکھے۔ “ اسنادہ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (2432) والترمذي (748 وقال: غريب.) ٭ عبيد الله القرشي: لم أعرفه بجرح و لا تعديل.»