عن عائشة قالت: كان يكون علي الصوم من رمضان فما استطيع ان اقضي إلا في شعبان. قال يحيى بن سعيد: تعني الشغل من النبي او بالنبي صلى الله عليه وسلم عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ يَكُونُ عَلَيَّ الصَّوْمُ مِنْ رَمَضَانَ فَمَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَقْضِيَ إِلَّا فِي شَعْبَانَ. قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ: تَعْنِي الشّغل من النَّبِي أَو بِالنَّبِيِّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، مجھ پر رمضان کے روزے ہوتے تو میں صرف شعبان میں ان کی قضا دے سکتی تھی۔ یحیی بن سعید بیان کرتے ہیں، ان کی مراد یہ ہے کہ (قضا میں تاخیر) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مشغولیت کی وجہ سے تھی۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1950) و مسلم (151 / 1146)»