وعن ام سلمة قالت: قلت: يا رسول الله الي اجر ان انفق على بني ابي سلمة؟ إنما هم بني فقال: «انفقي عليهم فلك اجر ما انفقت عليهم» وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلِيَ أَجْرٌ أَنْ أَنْفِقَ عَلَى بَنِي أَبِي سَلَمَةَ؟ إِنَّمَا هُمْ بَنِيَّ فَقَالَ: «أَنَفِقِي عَلَيْهِمْ فَلَكِ أَجْرُ مَا أَنْفَقْتِ عَلَيْهِم»
ام سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! اگر میں ابوسلمہ کے بیٹوں پر خرچ کروں تو کیا مجھے اجر ملے گا جبکہ وہ میرے بھی بیٹے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ان پر خرچ کرو، تم ان پر جو خرچ کرو گی تو اس پر تمہیں اجر وثواب ملے گا۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1467) و مسلم (1001/47)»