وعن ابن الساعدي المالكي انه قال: استعملني عمر بن الخطاب رضي الله عنهم على الصدقة فلما فرغت منها واديتها إليه امر لي بعمالة فقلت إنما عملت لله واجري على الله فقال خذ ما اعطيت فإني قد عملت على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فعملني فقلت مثل قولك فقال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا اعطيت شيئا من غير ان تسال فكل وتصدق» . رواه مسلم وابو داود وَعَن ابْن السَّاعِدِيّ الْمَالِكِي أَنه قَالَ: استعملني عمر بن الْخطاب رَضِي الله عَنْهُم عَلَى الصَّدَقَةِ فَلَمَّا فَرَغْتُ مِنْهَا وَأَدَّيْتُهَا إِلَيْهِ أَمَرَ لِي بِعُمَالَةٍ فَقُلْتُ إِنَّمَا عَمِلْتُ لِلَّهِ وَأجْرِي على الله فَقَالَ خُذْ مَا أُعْطِيتَ فَإِنِّي قَدْ عَمِلْتُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَمَّلَنِي فَقُلْتُ مِثْلَ قَوْلِكَ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أُعْطِيتَ شَيْئا من غير أَن تسْأَل فَكل وَتصدق» . رَوَاهُ مُسلم وَأَبُو دَاوُد
ابن ساعدی ؒ بیان کرتے ہیں، عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے صدقات وصول کرنے پر مامور فرمایا، جب میں اس (کام) سے فارغ ہوا، اور وہ ان کے سپرد کر دیے تو انہوں نے تنخواہ لینے کے لیے مجھے حکم فرمایا، تو میں نے عرض کیا، میں نے تو محض اللہ کی خاطر یہ کام کیا تھا اور میرا اجر اللہ کے ذمے ہے، انہوں نے فرمایا، جو دیا جائے اسے قبول کر، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد میں یہ کام کیا تھا تو آپ نے بھی مجھے تنخواہ پیش کی تو میں نے بھی تمہاری طرح ہی عرض کیا تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا تھا: ”جب بن مانگے کوئی چیز تمہیں دی جائے تو اسے کھاؤ اور صدقہ کرو۔ “ صحیح، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه أبو داود (1647) [والبخاري (7163 مطولاً) و مسلم (1045/112)]»