وعن عبيد الله بن عدي بن الخيار قال: اخبرني رجلان انهما اتيا النبي صلى الله عليه وسلم وهو في حجة الوداع وهو يقسم الصدقة فسالاه منها فرفع فينا النظر وخفضه فرآنا جلدين فقال: «إن شئتما اعطيتكما ولا حظ فيها لغني ولا لقوي مكتسب» . رواه ابو داود والنسائي وَعَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ قَالَ: أَخْبَرَنِي رَجُلَانِ أَنَّهُمَا أَتَيَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَهُوَ يُقَسِّمُ الصَّدَقَةَ فَسَأَلَاهُ مِنْهَا فَرَفَعَ فِينَا النَّظَرَ وَخَفَضَهُ فَرَآنَا جَلْدَيْنِ فَقَالَ: «إِنْ شِئْتُمَا أَعْطَيْتُكُمَا وَلَا حَظَّ فِيهَا لِغَنِيٍّ وَلَا لِقَوِيٍّ مكتسب» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
عبیداللہ بن عدی بن خیار بیان کرتے ہیں، دو آدمیوں نے مجھے بتایا کہ وہ حجۃ الوداع کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، آپ اس وقت صدقہ تقسیم فرما رہے تھے، انہوں نے آپ سے صدقہ کی درخواست کی تو آپ نے نظر اٹھا کر ہمیں دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں طاقت ور دیکھ کر فرمایا: ”اگر تم چاہو تو میں تمہیں دے دیتا ہوں لیکن اس میں کسی مال دار شخص اور کمائی کی طاقت رکھنے والے شخص کے لیے کوئی حصہ نہیں۔ “ صحیح، رواہ بوداؤد و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أبو داود (1633) و النسائي (99/5 ح 2599)»