وعن ابي هريرة قال: اخذ الحسن بن علي تمرة من تمر الصدقة فجعلها في فيه فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «كخ كخ» ليطرحها ثم قال: «اما شعرت انا لا ناكل الصدقة؟» وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: أَخَذَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ تَمْرَةً مِنْ تَمْرِ الصَّدَقَةِ فَجَعَلَهَا فِي فِيهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كِخْ كِخْ» لِيَطْرَحَهَا ثُمَّ قَالَ: «أما شَعرت أَنا لَا نَأْكُل الصَّدَقَة؟»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، حسن بن علی رضی اللہ عنہ نے صدقہ کی کھجوروں میں سے ایک کھجور لی اور اسے منہ میں ڈال لیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ٹھہرو، ٹھہرو۔ “ تاکہ وہ اسے پھینک دیں، پھر فرمایا: ”کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ہم صدقہ نہیں کھاتے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1491) و مسلم (1069/161)»