وعن طاوس ان معاذ بن جبل اتى بوقص البقر فقال: لم يامرني فيه النبي صلى الله عليه وسلم بشيء. رواه الدارقطني والشافعي وقال: الوقص ما لم يبلغ الفريضة وَعَنْ طَاوُسٍ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ أَتَى بِوَقَصِ الْبَقَرِ فَقَالَ: لَمْ يَأْمُرْنِي فِيهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ. رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيُّ وَالشَّافِعِيُّ وَقَالَ: الْوَقَصُ مَا لَمْ يَبْلُغِ الْفَرِيضَةَ
طاؤس ؒ سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کے پاس نصاب سے کم گائیں لائی گئیں تو انہوں نے فرمایا: نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس بارے میں مجھے کچھ نہیں فرمایا۔ دارقطنی، شافعی، اور انہوں نے فرمایا: ”وقص“ سے مراد وہ تعداد ہے جو نصاب تک نہ پہنچے۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الدارقطني (/99 ح 1910) والشافعي في الأم (8/2) ٭ سفيان بن عيينة مدلس و عنعن و طاووس عن معاذ: منقطع.»