وعن عائشة قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم يبعث عبد الله ابن رواحة إلى يهود فيخرص النخل حين يطيب قبل ان يؤكل منه. رواه ابو داود وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يبْعَث عبد الله ابْن رَوَاحَةَ إِلَى يَهُودٍ فَيَخْرُصُ النَّخْلَ حِينَ يَطِيبُ قَبْلَ أَنْ يُؤْكَلَ مِنْهُ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کو یہودیوں کے پاس بھیجا کرتے تھے، جب کھجوروں میں مٹھاس آ جاتی اور وہ ابھی کھانے کے قابل نہ ہوتیں تو وہ ان کا اندازہ کرتے تھے۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «سنده ضعيف، رواه أبو داود (1606) ٭ مخبر ابن جريج مجھول و للحديث شواھد مرسلة عند مالک (703/2. 704ح 1449. 1450) وغيره و حديث أبي داود (3415) يغني عنه.»