وعن عائشة قالت: كنت ادخل بيتي الذي فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم وإني واضع ثوبي واقول: إنما هو زوجي وابي فلما دفن عمر رضي الله عنه معهم فوالله ما دخلته إلا وانا مشدودة علي ثيابي حياء من عمر. رواه احمد وَعَن عَائِشَة قَالَتْ: كُنْتُ أَدْخُلُ بَيْتِيَ الَّذِي فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنِّي وَاضِعٌ ثَوْبِي وَأَقُولُ: إِنَّمَا هُوَ زَوْجِي وَأَبِي فَلَمَّا دُفِنَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَعَهُمْ فَوَاللَّهِ مَا دَخَلْتُهُ إِلَّا وَأَنَا مَشْدُودَةٌ عَلَيَّ ثِيَابِي حَيَاء من عمر. رَوَاهُ أَحْمد
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں اپنے اس حجرے میں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مدفون) ہیں چلی جایا کرتی تھی، اور یہیں اپنی چادر اتار دیا کرتی تھی، اور میں (دل میں) کہتی تھی: وہ تو میرے شوہر ہیں اور دوسرے میرے والد ہیں، جب عمر رضی اللہ عنہ کو ان کے ساتھ دفن کر دیا گیا تو اللہ کی قسم! میں عمر رضی اللہ عنہ سے حیا کی وجہ سے اپنے اوپر اچھی طرح چادر لے کر وہاں داخل ہوتی ہوں۔ “ صحیح، رواہ احمد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أحمد (202/6 ح 26179)»