وعن حنش قال: رايت عليا رضي الله عنه يضحي بكبشين فقلت له: ما هذا؟ فقال: (إن رسول الله صلى الله عليه وسلم اوصاني ان اضحي عنه فانا اضحي عنه. رواه ابو داود وروى الترمذي نحوه وَعَنْ حَنَشٍ قَالَ: رَأَيْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُضَحِّي بِكَبْشَيْنِ فَقُلْتُ لَهُ: مَا هَذَا؟ فَقَالَ: (إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَانِي أَنْ أُضَحِّيَ عَنْهُ فَأَنَا أُضَحِّي عَنْهُ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَرَوَى التِّرْمِذِيُّ نَحْوَهُ
حنش ؒ بیان کرتے ہیں، میں نے علی رضی اللہ عنہ کو دو مینڈھے ذبح کرتے ہوئے دیکھا تو میں نے ان سے دریافت کیا، یہ کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے حکم فرمایا تھا کہ میں ان کی طرف سے قربانی کروں، سو میں ان کی طرف سے قربانی کرتا ہوں۔ ابوداؤد۔ اور امام ترمذی ؒ نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (2790) و الترمذي (1495 وقال: غريب) ٭ شريک القاضي و الحکم بن عتيبة مدلسان و عنعنا وأبو الحسناء مجھول وھو غير الذي ذکره الحاکم في المستدرک (229/4. 230) ووافقه الذھبي (!)»