وعن عقبة بن عامر: ان النبي صلى الله عليه وسلم اعطاه غنما يقسمها على صحابته ضحايا فبقي عتود فذكره لرسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: «ضح به انت» وفي رواية قلت: يا رسول الله صلى الله عليه وسلم اصابني جذع قال: «ضح به» وَعَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَاهُ غَنَمًا يقسمها على صحابته ضحايا فَبَقيَ عتود فَذكره لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «ضَحِّ بِهِ أَنْتَ» وَفِي رِوَايَةٍ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أصابني جذع قَالَ: «ضح بِهِ»
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں کچھ بکریاں دیں تاکہ وہ قربانی کے لیے آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہ میں تقسیم کر دی جائیں۔ (تقسیم کے بعد) بکری کا ایک سال کا بچہ باقی رہ گیا تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم اسے ذبح کر لو۔ “ اور ایک دوسری روایت میں: میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میرے حصے میں جذع (ایک سال سے زائد عمر کا جانور) آیا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم اسے ذبح کر لو۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5555) و مسلم (1965/15)»