وعن ابي عمير بن انس عن عمومة له من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم: ان ركبا جاءوا إلى النبي صلى الله عليه وسلم يشهدون انهم راوا الهلال بالامس ن فامرهم ان يفطروا وإذا اصبحوا ان يغدو إلى مصلاهم. رواه ابو داود والنسائي وَعَنْ أَبِي عُمَيْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عُمُومَةٍ لَهُ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ رَكْبًا جَاءُوا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَشْهَدُونَ أَنَّهُمْ رَأَوُا الْهِلَالَ بالْأَمْس ن فَأَمرهمْ أَن يفطروا وَإِذا أَصْبحُوا أَن يَغْدُو إِلَى مصلاهم. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
ابوعمیر بن انس اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں، جنہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا صحابی ہونے کا شرف حاصل ہے، کہ کچھ سوار نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے کہا: ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہم نے کل چاند دیکھا تھا، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں روزہ افطار کرنے کا حکم فرمایا، اور انہیں فرمایا کہ کل عید گاہ پہنچیں۔ صحیح، رواہ ابوداؤد و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أبو داود (1157) والنسائي (180/3 ح 1558) [وابن ماجه: 1653]»