عن ام هانئ قالت: إن النبي صلى الله عليه وسلم دخل بيتها يوم فتح مكة فاغتسل وصلى ثماني ركعات فلم ار صلاة قط اخف منها غير انه يتم الركوع والسجود. وقالت في رواية اخرى: وذلك ضحى عَن أم هَانِئ قَالَتْ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ بَيْتَهَا يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ فَاغْتَسَلَ وَصَلَّى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ فَلَمْ أَرَ صَلَاةً قَطُّ أَخَفَّ مِنْهَا غَيْرَ أَنَّهُ يُتِمُّ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ. وَقَالَتْ فِي رِوَايَة أُخْرَى: وَذَلِكَ ضحى
ام ہانی رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے روز ان کے گھر تشریف لائے تو آپ نے غسل کیا اور آٹھ رکعتیں پڑھیں، میں نے اس سے ہلکی نماز کبھی نہیں دیکھی البتہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع و سجود مکمل فرماتے تھے، اور انہوں نے ایک دوسری روایت میں فرمایا: اور وہ نماز چاشت تھی۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (357) و مسلم (336/71)»