حدثنا غالب بن محمد البرذعي ، ببغداد، حدثنا محمد بن مسلم بن وارة الرازي ، حدثنا عمرو بن عاصم الكلابي ، حدثنا جدي عبد الله بن الوازع ، عن ايوب السختياني ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم:"ثلاثة من فعلهن ثقة بالله واحتسابا كان حقا على الله ان يعينه، وان يبارك له من سعى في فكاك رقبة ثقة بالله واحتسابا كان حقا على الله ان يعينه وان يبارك له، ومن تزوج ثقة بالله واحتسابا كان حقا على الله ان يعينه وان يبارك له، ومن احيا ارضا ميتة ثقة بالله واحتسابا كان حقا على الله ان يعينه وان يبارك له"، لم يروه عن ايوب، إلا عبيد الله، تفرد به عمرو بن عاصم حَدَّثَنَا غَالِبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَرْذَعِيُّ ، بِبَغْدَادَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ وَارَةَ الرَّازِيُّ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ الْكِلابِيُّ ، حَدَّثَنَا جَدِّي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَازِعِ ، عَنْ أَيُّوبَ السِّخْتِيَانِيِّ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ:"ثَلاثَةٌ مَنْ فَعَلَهُنَّ ثِقَةً بِاللَّهِ وَاحْتِسَابًا كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يُعِينَهُ، وَأَنْ يُبَارِكَ لَهُ مَنْ سَعَى فِي فَكَاكِ رَقَبَةٍ ثِقَةً بِاللَّهِ وَاحْتِسَابًا كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يُعِينَهُ وَأَنْ يُبَارِكَ لَهُ، وَمَنْ تَزَوَّجَ ثِقَةً بِاللَّهِ وَاحْتِسَابًا كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يُعِينَهُ وَأَنْ يُبَارِكَ لَهُ، وَمَنْ أَحْيَا أَرْضًا مَيِّتَةً ثِقَةً بِاللَّهِ وَاحْتِسَابًا كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يُعِينَهُ وَأَنْ يُبَارِكَ لَهُ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَيُّوبَ، إِلا عُبَيْدُ اللَّهِ، تَفَرَّدَ بِهِ عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ پر اعتماد کرتے ہوئے، اور اس سے ثواب کا ارادہ رکھتے ہوئے تین اعمال انجام دے تو اللہ تعالیٰ پر حق ہو جاتا ہے کہ وہ اس کی مدد کرے اور اس کے لیے برکت ڈال دے۔ (1) جو شخص اللہ پر اعتماد کر کے ثواب کے لیے غلام کو آزاد کرنے میں کوشش کرے تو اللہ پر لازم ہے کہ اس کی مدد کرے اور اس کے اس کام میں برکت ڈال دے۔ (2) اسی طرح جو شخص اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے ثواب کی نیت سے کسی عورت سے شادی کرے تو اللہ تعالیٰ نے اپنے اوپر لازم کر رکھا ہے کہ وہ اس کی مدد کرے گا اور اس کے لیے اس کے کام میں برکت ڈال دے گا۔ (3) اسی طرح جو شخص مردہ زمین کو اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے ثواب کی نیت سے زندہ اور آباد کرے تو اللہ تعالیٰ پر لازم ہو جاتا ہے کہ وہ اس کی مدد فرمائے اور اس کے کام میں برکت ڈالے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 21651، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 4918، والطبراني فى «الصغير» برقم: 737، ضعيف الجامع برقم: 2544 قال الهيثمي: فيه عبيد الله بن الوازع روى عنه حفيده عمرو بن عاصم فقط وبقية رجاله ثقات، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 257)»