الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7540
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: یہ بات حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس وقت کہی، جبکہ اہل مصر نے حضرت عثمان پر طعن و تشنیع کیا، اہل شام نے حضرت علی رضی اللہ عنہ پر اور خارجیوں نے سب پر، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے، ان کے بعد آنے والے دعا کرتے ہیں، (رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ) اس لیے حضرت امام مالک فرماتے تھے، صحابہ کرام کو برابھلا کہنے والوں کے لیےفئی میں کوئی حصہ نہیں ہے، کیونکہ یہ تو ان بعد والوں کے لیے ہےجوان کے لیےاستغفار کرتے ہیں۔