الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زہد اور رقت انگیز باتیں
The Book of Zuhd and Softening of Hearts
1ق. باب مَا جَاءَ أَنَّ الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ وَجَنَّةُ الْكَافِرِ 
1ق. باب: دنیا مومن کے لئے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہونے کے بیان میں۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 7451
Save to word اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء بن كريب ، حدثنا ابو اسامة ، عن هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم وما في رفي من شيء ياكله، ذو كبد إلا شطر شعير في رف لي، فاكلت منه حتى طال علي، فكلته ففني ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا فِي رَفِّي مِنْ شَيْءٍ يَأْكُلُهُ، ذُو كَبِدٍ إِلَّا شَطْرُ شَعِيرٍ فِي رَفٍّ لِي، فَأَكَلْتُ مِنْهُ حَتَّى طَالَ عَلَيَّ، فَكِلْتُهُ فَفَنِيَ ".
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاگئے اور میرے طاقچےمیں کسی جگر رکھنے والے (ذی روح) کے کھانے کے لیے تھوڑے سے جو کےسواکچھ نہ تھا میں اس میں سے (پکا کر) کھاتی رہی یہاں تک کہ بہت دن گزرگئے (ایک دن) میں نے ان کو ماپ لیاتو وہ ختم ہوگئے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاگئےاور میرے طاقچےمیں کسی جگر رکھنے والے(ذی روح) کے کھانے کے لیے تھوڑے سے جو کےسواکچھ نہ تھا میں اس میں سے(پکا کر) کھاتی رہی یہاں تک کہ بہت دن گزرگئے (ایک دن)میں نے ان کو ماپ لیاتو وہ ختم ہوگئے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2973

   صحيح البخاري6451عائشة بنت عبد اللهتوفي النبي وما في رفي من شيء يأكله ذو كبد إلا شطر شعير في رف لي فأكلت منه حتى طال علي فكلته ففني
   صحيح مسلم7451عائشة بنت عبد اللهتوفي رسول الله وما في رفي من شيء يأكله ذو كبد إلا شطر شعير في رف لي فأكلت منه حتى طال علي فكلته ففني
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 7451 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7451  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
طویل مدت کھانے کہ بعد،
جب باقی کو ماپ لیا،
تو دل میں اس کے خاتمہ کے لیے ایک اندازہ مقرر کرلیا،
جس سے اس کی برکت ختم ہوگئی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7451   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6451  
6451. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ کی وفات ہوئی تو میرے توشہ دان میں کوئی غلہ نہ تھا جو کسی جاندار کے کھانے کے قابل ہوتا البتہ تھوڑے سے جو میرے توشہ دان میں تھے۔ میں انھی سے کھاتی رہی۔ آخرکار جب بہت دن گزر گئے تو میں نے ان کا وزن کیا، چنانچہ وہ ختم ہوگئے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6451]
حدیث حاشیہ:
یہ جو دوسری حدیث میں ہے کہ اپنا اناج ناپو اس میں برکت ہوگی، اس سے مراد یہ ہے کہ بیع اور شرا کے وقت ناپ لینا بہتر ہے لیکن گھر میں خرچ کرتے وقت اللہ کا نام لے کر خرچ کیا جائے برکت ہوگی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6451   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6451  
6451. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ کی وفات ہوئی تو میرے توشہ دان میں کوئی غلہ نہ تھا جو کسی جاندار کے کھانے کے قابل ہوتا البتہ تھوڑے سے جو میرے توشہ دان میں تھے۔ میں انھی سے کھاتی رہی۔ آخرکار جب بہت دن گزر گئے تو میں نے ان کا وزن کیا، چنانچہ وہ ختم ہوگئے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6451]
حدیث حاشیہ:
(1)
فتوحات کے بعد اگرچہ گھر کے اخراجات میں وسعت آ گئی تھی لیکن دوسرے حضرات پر ایثار اور ان سے ہمدردی کے پیش نظر گھریلو زندگی کا وہی حال تھا جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا ہے۔
(2)
اس حدیث میں ہے کہ جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے غلے کا ناپ تول کیا تو وہ ختم ہو گیا جبکہ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ اپنا غلہ ناپا کرو، اس میں برکت ہو گی۔
(صحیح البخاري، البیوع، حدیث: 2128)
اس کا مطلب یہ ہے کہ خریدوفروخت کے وقت ناپ تول کرنا باعث برکت ہے لیکن گھر میں خرچ کرتے وقت ناپ تول کرنے کے بجائے اللہ تعالیٰ کا نام لے کر خرچ کیا جائے تو برکت ہو گی۔
(فتح الباري: 339/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6451   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.