صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
10. باب مَنْ أَتَى مَجْلِسًا فَوَجَدَ فُرْجَةً فَجَلَسَ فِيهَا وَإِلاَّ وَرَاءَهُمْ:
10. باب: جو کوئی مجلس میں آئے اور صف میں جگہ پائے تو بیٹھ جائے، نہیں تو پیچھے بیٹھے۔
Chapter: If A Man Comes To A Gathering And Finds A Space. Let Him Sit There, Otherwise Let Him Sit Behind Them
حدیث نمبر: 5682
Save to word اعراب
وحدثنا احمد بن المنذر ، حدثنا عبد الصمد ، حدثنا حرب وهو ابن شداد . ح وحدثني إسحاق بن منصور ، اخبرنا حبان ، حدثنا ابان ، قالا جميعا: حدثنا يحيي بن ابي كثير ، ان إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة حدثه، في هذا الإسناد بمثله في المعنى.وحدثنا أَحْمَدُ بْنُ الْمُنْذِرِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا حَرْبٌ وَهُوَ ابْنُ شَدَّادٍ . ح وحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا حَبَّانُ ، حَدَّثَنَا أَبَانُ ، قَالَا جَمِيعًا: حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، أَنَّ إِسْحَاقَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ حَدَّثَهُ، فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِهِ فِي الْمَعْنَى.
یحییٰ بن ابی کثیر نے کہا کہ اسحٰق بن عبد اللہ بن ابی طلحہ نے انھیں اسی سند سے اسی کے ہم معنی حدیث بیان کی۔
امام صاحب کو ایک اور استاد نے اس کے ہم معنی روایت سنائی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2176

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 5682 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5682  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
اہل علم کو کھلی جگہ میں دینی مجالس کے قائم کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے تاکہ اس میں علمی و دینی مسائل پر گفتگو ہو سکے اور بہتر یہ ہے کہ علم و واعظ کی مجالس مساجد میں منعقد کی جائیں اور بعد میں آنے والے افراد اگر مجلس کے اندر گنجائش دیکھیں تو پہلے اس خالی جگہ کو پُر کریں،
اگرچہ اس کی خاطر انہیں گردنوں کو پھلانگنا پڑے اور اگر حلقہ کے اندر جگہ نہ ہو تو جہاں جگہ ملے،
وہاں بیٹھ جانا چاہیے،
کیونکہ مجالس علمی میں شرکت اجروثواب کا باعث ہے اور ان سے اعراض کرنا اپنے آپ کو اللہ کی رحمت اور اجروثواب سے محروم رکھنا ہے اور اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
دوسروں کے لیے رغبت و شوق پیدا کرنے کے لیے،
اچھا کام کرنے والے کی تعریف بھی کی جا سکتی ہے اور کسی کام سے نفرت دلانے کے لیے اس کام کرنے والے پر تنقید بھی کی جا سکتی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5682   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.