الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
6. باب النَّهْيِ عَنْ الاِنْتِبَاذِ فِي الْمُزَفَّتِ وَالدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَبَيَانِ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ وَأَنَّهُ الْيَوْمَ حَلاَلٌ مَا لَمْ يَصِرْ مُسْكِرًا:
6. باب: مرتبان اور تونبے اور سبز لاکھی برتن اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بنانے کی ممانعت اور اس کی منسوخی کا بیان۔
Chapter: The prohibition of making Nabidh in Al-Muzaffat, Ad-Dubba\' (Gourds), Al-Hantam and An-Naqir; This has been abrogated and now it is permitted, so long as it does not become intoxicating
حدیث نمبر: 5209
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن معرف بن واصل ، عن محارب بن دثار ، عن ابن بريدة ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كنت نهيتكم عن الاشربة في ظروف الادم، فاشربوا في كل وعاء غير ان لا تشربوا مسكرا ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مُعَرِّفِ بْنِ وَاصِلٍ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنِ الْأَشْرِبَةِ فِي ظُرُوفِ الْأَدَمِ، فَاشْرَبُوا فِي كُلِّ وِعَاءٍ غَيْرَ أَنْ لَا تَشْرَبُوا مُسْكِرًا ".
معرف بن واصل نے محارب بن دثار سے انھوں نے ابن بریدہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " میں ے تم کو چمڑے کے برتنوں میں مشروبات (پینے) سے منع کیا تھا۔ (اب) ہر برتن میں پیو مگر کوئی نشہ آور چیزنہ پیو۔"
ابن بریدہ اپنے باپ بریدہ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں چمڑے کے برتنوں میں مشروبات پینے سے منع کیا تھا، اب ہر برتن میں پیو، لیکن نشہ آور چیز نہ پیو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1999

   صحيح مسلم5207عامر بن الحصيبنهى رسول الله عن النبيذ إلا في سقاء فاشربوا في الأسقية كلها ولا تشربوا مسكرا
   صحيح مسلم5209عامر بن الحصيبنهى رسول الله عن الأشربة في ظروف الأدم فاشربوا في كل وعاء غير أن لا تشربوا مسكرا
   صحيح مسلم5208عامر بن الحصيبنهى رسول الله عن الظروف وإن الظروف أو ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه وكل مسكر حرام
   جامع الترمذي1869عامر بن الحصيبنهيتكم عن الظروف وإن ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه كل مسكر حرام
   سنن ابن ماجه3405عامر بن الحصيبنهيتكم عن الأوعية فانتبذوا فيه واجتنبوا كل مسكر
   سنن النسائى الصغرى5657عامر بن الحصيبكنت نهيتكم عن الأوعية فانتبذوا فيما بدا لكم وإياكم وكل مسكر
   سنن النسائى الصغرى5681عامر بن الحصيبنهى عن الدباء والحنتم والنقير والمزفت
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 5209 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5209  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس روایت میں حرف استثناء چھوٹ گیا ہے،
اس لیے مفہوم الٹ ہو گیا ہے،
اصل عبارت یہ ہے،
"كنت نهيتكم عن الاشربة الأ فی ظروف الادم،
" یہی روایت سنن ابی داود نمبر 3698 میں اس طرح ہے،
نهيتكم عن الاشربة ان تشربوا الا فی ظروف الادم۔
جو اس بات کی صریح دلیل ہے کہ یہاں الا رہ گیا ہے،
معنی ہے میں نے تمہیں چمڑے کے ظروف کے سوا میں مشروب پینے سے روک دیا تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5209   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5681  
´نشہ لانے والی شراب کو مباح اور جائز قرار دینے کی احادیث کا ذکر۔`
بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، لاکھی برتن، لکڑی کے برتن اور روغنی برتن سے منع فرمایا ہے۔ ابو عوانہ نے شریک کی مخالفت کی ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5681]
اردو حاشہ:
(1) مذکورہ روایت میں ابوعوانہ نے شریک کی مخالفت کی ہے۔ یہ مخالفت سند میں بھی ہے اور متن میں بھی جیسا کہ آئندہ روایت سے یہ مخالف واضح طور پر معلوم ہوجاتی ہے۔
(2) گویا اصل روایت اس طرح ہے۔ اس ضعیف راوی نے سند بدل دی اور روایت کے الفاظ بھی لہٰذا وہ ضعیف روایت کسی بھی لحاظ سے قابل استدلال نہیں۔ محقق کتاب کا اسے صحیح کہنا درست نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5681   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5208  
ابن بریدہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں (کچھ) برتنوں سے منع کیا تھا اور ظروف یا ظرف (برتن) کسی چیز کو حلال یا حرام نہیں کرتے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5208]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
مختلف برتنوں میں حرمت شراب کے ساتھ نبیذ بنانے سے منع کر دیا گیا تھا،
کیونکہ ان میں نبیذ جلد نشہ آور حد تک پہنچ سکتا تھا اور شراب کی یاد تازہ کر سکتا تھا،
نیز شراب کے عادی ہونے والوں کو اس کے نشہ آور حد تک پہنچنے کا احساس نہیں ہوتا تھا،
اس لیے سد ذریعہ کے طور پر ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے روک دیا گیا،
لیکن جب شراب کی حرمت کی بنا پر شراب پینے کی عادت چھوٹ گئی اور نشہ آور اشیاء کی حرمت دلوں میں بیٹھ گئی اور اس بات کا خطرہ نہ رہا کہ نبیذ کے بہانہ شراب پی لی جائے گی،
(کیونکہ نبیذ میں سکر کا آغاز ہو چکا ہو گا اور وہ سمجھیں گے نشہ پیدا نہیں ہوا)
تو پھر ممنوعہ برتنوں میں نبیذ بنانے کی اجازت دے دی گئی،
کیونکہ ممانعت کا سبب زائل ہوگیا اور لوگوں کو ان برتنوں کی ضرورت تھی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5208   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.