حدثنا محمد بن المثنى ، ومحمد بن بشار ، واللفظ لابن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت القاسم بن ابي بزة يحدث، عن ابي الطفيل ، قال: سئل علي اخصكم رسول الله صلى الله عليه وسلم بشيء؟ فقال: ما خصنا رسول الله صلى الله عليه وسلم بشيء لم يعم به الناس، كافة إلا ما كان في قراب سيفي هذا، قال: فاخرج صحيفة مكتوب فيها " لعن الله من ذبح لغير الله، ولعن الله من سرق منار الارض، ولعن الله من لعن والده، ولعن الله من آوى محدثا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ أَبِي بَزَّةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ ، قَالَ: سُئِلَ عَلِيٌّ أَخَصَّكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ؟ فَقَالَ: مَا خَصَّنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ لَمْ يَعُمَّ بِهِ النَّاسَ، كَافَّةً إِلَّا مَا كَانَ فِي قِرَابِ سَيْفِي هَذَا، قَالَ: فَأَخْرَجَ صَحِيفَةً مَكْتُوبٌ فِيهَا " لَعَنَ اللَّهُ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ سَرَقَ مَنَارَ الْأَرْضِ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَهُ، وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا ".
شعبہ نے کہا: میں نے قاسم بن ابی بزہ کو ابو طفیل رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہو ئے سنا کہا: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے یہ سوال کیا گیا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خصوصی طور پر کوئی چیز آپ کو عطا فرمائی؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کوئی چیز خاص ہمارے لیے نہیں بتا ئی جو آپ نے تمام لوگوں میں عام نہ کی ہو۔ البتہ میری اس تلوار کی نیام میں کچھ احکا م ہیں۔پھر آپ نے ایک صحیفہ نکا لا جس میں لکھا ہوا تھا: " جو شخص غیر اللہ کے لیے ذبح کرے اس پر اللہ لعنت کرے اور جو شخص زمین کی (حد بندی کی) نشانی چرا ئے اللہ اس پر لعنت کرے اور جو شخص اپنے والد پر لعنت کرے اللہ اس پر لعنت کرے، اور جو شخص کسی بدعتی کو پناہ دے اللہ اس پر لعنت کرے۔"
حضرت ابو طفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سوال کیا گیا، کیا تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خصوصی طور پر کوئی چیز بتائی ہے، انہوں نے جواب دیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خصوصی طور پر کوئی ایسی چیز نہیں بتائی جو سب لوگوں کو بتائی نہ ہو، مگر میری اس نیام میں کچھ باتیں ہیں اور آپ نے ایک صحیفہ نکالا، جس میں لکھا ہوا تھا ”اللہ کی اس پر لعنت ہے جس نے غیراللہ کے لیے جانور ذبح کیا اور اللہ کی اس پر لعنت ہے یا لعنت بھیجے جس نے زمین کے نشانات کو چرایا اور اللہ اس پر لعنت بھیجے، جس نے اپنے والد پر لعنت بھیجی اور اللہ اس پر لعنت برسائے جس نے بدعتی یا جرم کرنے والوں کو پناہ دی۔“