صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
1. باب الصَّيْدِ بِالْكِلاَبِ الْمُعَلَّمَةِ:
1. باب: سدہائے ہوئے کتوں سے شکار کرنے کا بیان۔
Chapter: Hunting with trained dogs and arrows
حدیث نمبر: 4984
Save to word اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا ابن وهب . ح وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا المقرئ كلاهما، عن حيوة بهذا الإسناد نحو حديث ابن المبارك غير ان حديث ابن وهب لم يذكر فيه صيد القوس.وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ كِلَاهُمَا، عَنْ حَيْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ الْمُبَارَكِ غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ ابْنِ وَهْبٍ لَمْ يَذْكُرْ فِيهِ صَيْدَ الْقَوْسِ.
زہیر بن وہب اور مقری دونوں نے حیوہ سے اسی سند کے ساتھ ابن مبارک کی حدیث کی طرح روایت کی، البتہ ابن وہب نے اپنی روایت میں کمان کے شکار کاذکر نہیں کیا۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے مذکورہ روایت بیان کرتے ہیں، مگر ابن وھب کی حدیث میں کمان کے شکار کا ذکر نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1930

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4984 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4984  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
اہل کتاب کے برتن اس صورت میں استعمال کرنا درست نہیں ہے،
جبکہ دوسرے برتن دستیاب ہوں،
اگر دوسرے برتن میسر ہوں،
پھر ان لوگوں کے برتن استعمال نہیں کرنا چاہیے،
فقہاء اس کو ادب و اخلاق پر محمول کرتے ہوئے نہی تنزیہی قرار دیتے ہیں،
اس لیے ان کے نزدیک اہل کتاب کے برتن عام حالات میں بھی استعمال ہو سکتے ہیں اور اگر ان کے بارے میں یہ علم ہو ان میں کوئی نجس چیز نہیں ڈالی گئی تو پھر دھوئے بغیر بھی استعمال ہو سکتے ہیں اور اگر ان میں سے کوئی نجس (پلید)
یعنی خنزیر اور شراب وغیرہ ڈالی گئی ہو تو ان کو دھونے کے بعد استعمال کیا جائے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4984   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.