الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4984
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے، اہل کتاب کے برتن اس صورت میں استعمال کرنا درست نہیں ہے، جبکہ دوسرے برتن دستیاب ہوں، اگر دوسرے برتن میسر ہوں، پھر ان لوگوں کے برتن استعمال نہیں کرنا چاہیے، فقہاء اس کو ادب و اخلاق پر محمول کرتے ہوئے نہی تنزیہی قرار دیتے ہیں، اس لیے ان کے نزدیک اہل کتاب کے برتن عام حالات میں بھی استعمال ہو سکتے ہیں اور اگر ان کے بارے میں یہ علم ہو ان میں کوئی نجس چیز نہیں ڈالی گئی تو پھر دھوئے بغیر بھی استعمال ہو سکتے ہیں اور اگر ان میں سے کوئی نجس (پلید) یعنی خنزیر اور شراب وغیرہ ڈالی گئی ہو تو ان کو دھونے کے بعد استعمال کیا جائے گا۔