صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
5. باب فَضِيلَةِ الإِمَامِ الْعَادِلِ وَعُقُوبَةِ الْجَائِرِ وَالْحَثِّ عَلَى الرِّفْقِ بِالرَّعِيَّةِ وَالنَّهْيِ عَنْ إِدْخَالِ الْمَشَقَّةِ عَلَيْهِمْ:
5. باب: حاکم عادل کی فضیلت اور حاکم ظالم کی برائی۔
Chapter: The virtue of a just ruler and the punishment of a tyrant; Encouragement to treat those under one's authority with kindness and the prohibition against causing them hardship
حدیث نمبر: 4730
Save to word اعراب
وحدثناه يحيي بن يحيي ، اخبرنا يزيد بن زريع ، عن يونس ، عن الحسن ، قال: دخل ابن زياد على معقل بن يسار وهو وجع بمثل حديث ابي الاشهب، وزاد، قال: الا كنت حدثتني هذا قبل اليوم، قال: ما حدثتك او لم اكن لاحدثك.وحَدَّثَنَاه يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ الْحَسَنِ ، قَالَ: دَخَلَ ابْنُ زِيَادٍ عَلَى مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ وَهُوَ وَجِعٌ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي الْأَشْهَبِ، وَزَادَ، قَالَ: أَلَّا كُنْتَ حَدَّثْتَنِي هَذَا قَبْلَ الْيَوْمِ، قَالَ: مَا حَدَّثْتُكَ أَوْ لَمْ أَكُنْ لِأُحَدِّثَكَ.
یونس نے حضرت حسن بصری سے روایت کی، کہا: ابن زیاد حضرت معقل رضی اللہ عنہ کے پاس گیا وہ اس وقت (بیمار تھے اور) درد میں مبتلا تھے، جیسے ابو اشہب کی حدیث ہے اور انہوں نے اضافہ کیا: اس (ابن زیاد) نے کہا: آپ نے آج سے پہلے مجھے یہ حدیث کیوں نہیں بیان کی؟ حضرت معقل رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے تمہیں کبھی حدیث نہیں سنائی، (تم نے حدیث کا سماع ہی نہیں کیا) یا فرمایا: میں تمہیں حدیث بیان نہیں کیا کرتا تھا (حدیث میں تمہارا استاد نہ تھا
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالی عنہ کی بیماری میں ابن زیاد ان کے پاس گیا، آگے مذکورہ بالا حدیث ہے، اور اس میں یہ اضافہ ہے، ابن زیاد نے کہا، آپ نے آج سے پہلے یہ حدیث مجھے کیوں نہیں سنائی؟ تو انہوں نے جواب دیا، میں نے بیان نہیں کی، یا میں تمہیں سنانا نہیں چاہتا تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 142

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.