77. باب: اس باب میں یہ بیان ہے کہ «وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى» سے کیا مراد ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حق تعالیٰ جل جلالہ کو معراج کی رات میں دیکھا تھا یا نہیں۔
Chapter: The Meaning of the Saying of Allah, The Mighty and Sublime: And indeed he saw him at a second descent (another time)"; And did the prophet (saws) see his lord on the night of the Isra?
وکیع نے کہا: ہمیں اعمش نے زیاد بن حصین ابو جہمہ سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو عالیہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے آیت: ﴿مَا کَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَی﴾ ”جھوٹ نہ دیکھا دل نے جو دیکھا“ اور ﴿وَلَقَدْ رَآہُ نَزْلَۃً أُخْرَی﴾ ”اور آپ نے اسے ایک بار اترتے ہوئے دیکھا“(کےبارے میں) کہا: رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے (رب تعالیٰ کو) اپنے دل دو بار دیکھا۔
حضرت ابنِ عباس ؓ کا قول ہے کہ ﴿مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَىٰ﴾ (النجم: 13)”بلاشبہ آپ نے جو کچھ دیکھا دل نے اس میں جھوٹ کی آمیزش نہیں کی۔“ ﴿وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ﴾ (النجم: 13)”بلا شبہ آپ نے اسے ایک اور بار اترتے دیکھا ہے“ کی تفسیر یہ ہے ”کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کو اپنے دل سے دو دفعہ دیکھا ہے۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 176
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (5423)»