الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طلاق کے احکام و مسائل
The Book of Divorce
2. باب طَلاَقِ الثَّلاَثِ:
2. باب: تین طلاقوں کا بیان۔
Chapter: Threefold Divorce
حدیث نمبر: 3673
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن رافع ، واللفظ لابن رافع، قال إسحاق: اخبرنا، وقال ابن رافع: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن ابن طاوس ، عن ابيه ، عن ابن عباس ، قال: كان الطلاق على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، وابي بكر، وسنتين من خلافة عمر، طلاق الثلاث: واحدة، فقال عمر بن الخطاب: " إن الناس قد استعجلوا في امر قد كانت لهم فيه اناة، فلو امضيناه عليهم، فامضاه عليهم ".حدثنا إِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ، قَالَ إِسْحَاقَ: أَخْبَرَنا، وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا مَعْمَرٌ ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: كَانَ الطَّلَاقُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبِي بَكْرٍ، وَسَنَتَيْنِ مِنْ خِلَافَةِ عُمَرَ، طَلَاقُ الثَّلَاثِ: وَاحِدَةً، فقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: " إِنَّ النَّاسَ قَدِ اسْتَعْجَلُوا فِي أَمْرٍ قَدْ كَانَتْ لَهُمْ فِيهِ أَنَاةٌ، فَلَوْ أَمْضَيْنَاهُ عَلَيْهِمْ، فَأَمْضَاهُ عَلَيْهِمْ ".
معمر نے ہمیں ابن طاوس سے خبر دی، انہوں نے اپنے والد (طاوس بن کیسان) سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کے عہد میں اور عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت کے (ابتدائی) دو سالوں تک (اکٹھی) تین طلاقیں ایک شمار ہوتی تھی، پھر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا: لوگوں نے ایسے کام میں جلد بازی شروع کر دی ہے جس میں ان کے لیے تحمل اور سوچ بچار (ضروری) تھا۔ اگر ہم اس (عجلت) کو ان پر نافذ کر دیں (تو شاید وہ تحمل سے کام لینا شروع کر دیں) اس کے بعد انہوں نے اسے ان پر نافذ کر دیا۔ (اکٹھی تین طلاقوں کو تین شمار کرنے لگے
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ طلاق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں، ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت میں دو سال تک، تین طلاقیں (جو بیک وقت دی گئیں) ایک شمار ہوتی تھیں، تو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: لوگوں نے ایک ایسے کام میں جلد بازی شروع کر دی ہے، جس میں ان کے لیے مہلت اور ڈھیل تھی۔ تو اگر ہم اس کو نافذ کر دیں (تو وہ باز آ جائیں گے) تو انہوں نے اس کو نافذ کر دیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1472

   صحيح مسلم3675عبد الله بن عباسألم يكن الطلاق الثلاث على عهد رسول الله وأبي بكر واحدة فقال قد كان ذلك فلما كان في عهد عمر تتايع الناس في الطلاق فأجازه عليهم
   صحيح مسلم3673عبد الله بن عباسكان الطلاق على عهد رسول الله وأبي بكر وسنتين من خلافة عمر طلاق الثلاث واحدة فقال عمر بن الخطاب إن الناس قد استعجلوا في أمر قد كانت لهم فيه أناة فلو أمضيناه عليهم فأمضاه عليهم
   صحيح مسلم3674عبد الله بن عباسكانت الثلاث تجعل واحدة على عهد النبي و أبي بكر وثلاثا من إمارة عمر فقال ابن عباس نعم
   سنن أبي داود2199عبد الله بن عباسطلق امرأته ثلاثا قبل أن يدخل بها جعلوها واحدة على عهد رسول الله و أبي بكر وصدرا من إمارة عمر فلما رأى الناس قد تتابعوا فيها قال أجيزوهن عليهم
   سنن أبي داود2200عبد الله بن عباسالثلاث تجعل واحدة على عهد النبي و أبي بكر وثلاثا من إمارة عمر قال ابن عباس نعم

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.