صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
64. باب اسْتِحْبَابِ بَعْثِ الْهَدْيِ إِلَى الْحَرَمِ لِمَنْ لاَ يُرِيدُ الذَّهَابَ بِنَفْسِهِ وَاسْتِحْبَابِ تَقْلِيدِهِ وَفَتْلِ الْقَلاَئِدِ وَأَنَّ بَاعِثَهُ لاَ يَصِيرُ مُحْرِمًا وَلاَ يَحْرُمُ عَلَيْهِ شيء بِذَلِكَ:
64. باب: بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کا استحباب، اور بھیجنے والا محرم نہیں ہو گا، اور نہ اس پر کوئی چیز حرام ہو گی۔
Chapter: It is recommended to send the sacrificial animal to the Haram for one who does not intend to go there himself; It is reommended to garland it and to make the garland, but the one who sends it does not enter a state of Ihram, and nothing is forbidden to him because of that
حدیث نمبر: 3207
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب ، حدثنا داود . ح وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا زكرياء ، كلاهما عن الشعبي ، عن مسروق ، عن عائشة ، بمثله، عن النبي صلى الله عليه وسلم.وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، حدثنا دَاوُدُ . ح وحدثنا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حدثنا أَبِي ، حدثنا زَكَرِيَّاءُ ، كِلَاهُمَا عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، بِمِثْلِهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
داوداور زکریا دونوں نے شعبی سے حدیث بیان کی انھوں نے مسروق سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اور انھوں نے اسی سند (حدیث) کے مطا بق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1321

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3207 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3207  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایات سے ثابت ہوتا ہے اپنے علاقہ میں رہتے ہوئے قربانی بھیجنا مسنون ہے،
اور قربانی روانہ کرتے وقت اس کے امتیاز اور شناخت کے لیے تاکہ کوئی اس پر دست درازی نہ کرے گلے میں اون وغیرہ کو بٹ کر ہار ڈال دیا جائے گا،
اونٹ ہوں تو ان میں پرانی جوتیوں کو پرویا جائے گا،
قربانی اگر اونٹ ہو تو اس کو کوہان پر چیرا دیا جائے گا،
گائے یا بکری ہو تو صرف ہار ڈالیں گے،
جمہور کا نظریہ یہی ہے،
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک بکری کے گلے میں ہار نہیں ڈالا جائے گا،
اور آئمہ اربعہ کے نزدیک قربانی بھیجنے والا محرم نہیں ہو گا،
اس لیے اس کے لیے کوئی چیزممنوع نہیں ہو گی۔
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اقتداء میں مجاہد اور ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ کا مسلک یہ ہے کہ وہ محرم ہوگا،
اور جب تک بیت اللہ میں ہدی ذبح نہیں کی جاتی اس پر ان تمام چیزوں سے اجتناب لازم ہو گا،
جن سے محرم اجنتاب کرتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3207   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.