الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
43. باب بَيَانِ أَنَّ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ رُكْنٌ لاَ يَصِحُّ الْحَجُّ إِلاَّ بِهِ:
43. باب: صفا و مروہ کے درمیان سعی حج کا رکن ہے اس کے بغیر حج نہیں۔
Chapter: Clarifying that Sa'i between As-safa and Al-Marwah is a pillar of Hajj, without which Hajj is not valid
حدیث نمبر: 3084
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة، حدثنا ابو معاوية ، عن عاصم ، عن انس ، قال: " كانت الانصار يكرهون ان يطوفوا بين الصفا، والمروة، حتى نزلت: إن الصفا والمروة من شعائر الله فمن حج البيت او اعتمر فلا جناح عليه ان يطوف بهما سورة البقرة آية 158 ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " كَانَتِ الْأَنْصَارُ يَكْرَهُونَ أَنْ يَطُوفُوا بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ، حَتَّى نَزَلَتْ: إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا سورة البقرة آية 158 ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: انصار صفا مروہ کے در میان طواف کرنا نا پسند کرتے تھے یہاں تک کہ (یہ آیت) نازل ہوئی: " بلا شبہ صفا مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں تو جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، انصار صفا اور مروہ کے درمیان طواف کرنے میں حرج محسوس کرتے تھے، حتی کہ یہ آیت اتری، (بےشک صفا اور مروہ اللہ کے شعائر میں سے ہیں، تو جو بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے، تو اس پر کوئی حرج نہیں کہ ان کا طواف کرے)۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1278

   صحيح البخاري4496أنس بن مالككنا نرى أنهما من أمر الجاهلية فلما كان الإسلام أمسكنا عنهما فأنزل الله إن الصفا والمروة من شعائر الله فمن حج البيت أو اعتمر فلا جناح عليه أن يطوف بهما
   صحيح مسلم3084أنس بن مالككانت الأنصار يكرهون أن يطوفوا بين الصفا والمروة حتى نزلت إن الصفا والمروة من شعائر الله فمن حج البيت أو اعتمر فلا جناح عليه أن يطوف بهما
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3084 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3084  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
روایات بالا سے ثابت ہوتا ہے کہ انصار کے دوگروہ تھے۔
ان میں ایک جاہلیت کے دور میں اساف اورنائلہ کی خاطر صفا اورمروہ کا طواف کرتا تھا اور دوسرا مناۃ کے طواف کی بنا پر ان کا طواف نہیں کرتا ان دونوں گروہوں نے اسلام لانے کے بعد صفا اورمروہ کے طواف میں حرج محسوس کیا ان دونوں اورتیسرے گروہ کے دل میں کھٹکنے والی بات کو اللہ نے اس آیت سے دور فرما دیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3084   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4496  
4496. حضرت عاصم بن سلیمان سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت انس ؓ سے صفا اور مروہ کی سعی کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: ہم ان کے درمیان سعی کرنے کو جاہلیت کے کاموں سے سمجھتے تھے۔ جب اسلام آیا تو ہم ان کے درمیان سعی کرنے سے رُک گئے۔ اس پر اللہ تعالٰی نے یہ آیت نازل فرمائی: "بےشک صفا اور مروہ اللہ کی (عظمت کی) نشانیوں میں سے ہیں، لہذا جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اسے (ان کے درمیان سعی کرنے میں) کوئی گناہ نہیں۔" [صحيح بخاري، حديث نمبر:4496]
حدیث حاشیہ:
جب مسجد حرام کو قبلہ مقرر کیا گیا تو صفا اور مروہ کے متعلق لوگوں میں بہت غلط فہمیاں پائی جاتی تھیں جن کی تفصیل سابقہ حدیث کے فوائد میں گزرچکی ہے۔
اس آیت کریمہ میں ان غلط فہمیوں کا تدارک کیا گیا ہے کہ ان دونوں مقامات کے درمیان سعی کرناحج کے اصل مناسک سے ہے، نیزان مقامات کا تقدس اللہ کی جانب سے ہے۔
اہل جاہلیت کی من گھڑت ایجادات سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4496   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.