الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
18. باب فِي الْمُتْعَةِ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ:
18. باب: حج اور عمرہ میں تمتع کے بارے میں۔
Chapter: Tamattu with Hajj and Umrah
حدیث نمبر: 2947
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قال ابن المثنى: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت قتادة يحدث، عن ابي نضرة ، قال: كان ابن عباس يامر بالمتعة، وكان ابن الزبير ينهى عنها. (حديث موقوف) قال: قال: فذكرت ذلك لجابر بن عبد الله ، فقال: " على يدي دار الحديث تمتعنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم " فلما قام عمر ، قال: " إن الله كان يحل لرسوله ما شاء بما شاء، وإن القرآن قد نزل منازله فاتموا الحج والعمرة لله كما امركم الله، وابتوا نكاح هذه النساء، فلن اوتى برجل نكح امراة إلى اجل، إلا رجمته بالحجارة "،حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَأْمُرُ بِالْمُتْعَةِ، وَكَانَ ابْنُ الزُّبَيْرِ يَنْهَى عَنْهَا. (حديث موقوف) قَالَ: قَالَ: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، فَقَالَ: " عَلَى يَدَيَّ دَارَ الْحَدِيثُ تَمَتَّعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " فَلَمَّا قَامَ عُمَرُ ، قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ كَانَ يُحِلُّ لِرَسُولِهِ مَا شَاءَ بِمَا شَاءَ، وَإِنَّ الْقُرْآنَ قَدْ نَزَلَ مَنَازِلَهُ فَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلَّهِ كَمَا أَمَرَكُمُ اللَّهُ، وَأَبِتُّوا نِكَاحَ هَذِهِ النِّسَاءِ، فَلَنْ أُوتَى بِرَجُلٍ نَكَحَ امْرَأَةً إِلَى أَجَلٍ، إِلَّا رَجَمْتُهُ بِالْحِجَارَةِ "،
شعبہ نے کہا: میں نے قتادہ سے سنا، وہ ابو نضرہ سے حدیث بیان کر رہے تھے، کہا: ابن عباس رضی اللہ عنہ حج تمتع کا حکم دیا کر تے تھے اور ابن زبیر رضی اللہ عنہ اس سے منع فرماتے تھے۔ (ابو نضرہ نے) کہا: میں نے اس چیز کا ذکر جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے کیا، انھوں نے فرمایا: "میرے ہی ذریعے سے (حج کی) یہ حدیث پھیلی ہے۔ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (جا کر) حج تمتع کیا تھا۔جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ (خلیفہ بن کر) کھڑے ہوئے (بحیثیت خلیفہ خطبہ دیا) توا نھوں نے فرمایا: بلاشبہ اللہ تعالیٰ اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے جو چیز جس ذریعے سے چاہتا حلال کر دیتا تھا اور بلاشبہ قرآن نے جہاں جہاں (جس جس معاملے میں) اترنا تھا، اتر چکا، لہذا تم اللہ کے لئے حج کو اور عمرے کو مکمل کرو، جس طرح (الگ الگ نام لے کر) اللہ تعالیٰ نے تمھیں حکم دیا ہے۔اور ان عورتوں سے حتمی طور پر نکاح کیا کرو (جز وقتی نہیں)، اگر میرے پاس کوئی ایسا شخص لایا گیا جس نے کسی عورت سے کسی خاص مدت تک کے لئے نکاح کیا ہو گا تو میں اسے پتھروں سے رجم کروں گا۔
ابو نضرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حج تمتع کا حکم دیتے تھے، اور ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس سے منع کرتے تھے، یہ بات میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتائی تو انہوں نے بتایا، یہ حدیث میرے ذریعہ ہی پھیلی ہے، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا، پھر جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلافت کے منصب پر فائز ہوئے تو انہوں نے کہا، اللہ تعالیٰ اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جس چیز کو جیسے چاہتا تھا، حلال کر دیتا تھا، اور قرآن مجید کا ہر حکم اپنی جگہ لے چکا ہے، اس لیے تم حج اور عمرہ اس طرح پورا کرو، جیسے تمہیں اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے، اور ان عورتوں کے نکاح کو یقینی اور دائمی ٹھہراؤ، پھر میرے پاس جو ایسا آدمی لایا جائے گا جس نے ایک مقررہ مدت تک کے لیے نکاح کیا ہو گا تو میں اس کو رجم کر کے رہوں گا، پتھروں سے مار دوں گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1217

   صحيح مسلم2947جابر بن عبد اللهالله كان يحل لرسوله ما شاء بما شاء إن القرآن قد نزل منازله أتموا الحج والعمرة لله كما أمركم الله أبتوا نكاح هذه النساء فلن أوتى برجل نكح امرأة إلى أجل إلا رجمته بالحجارة
   صحيح مسلم3025جابر بن عبد اللهفي المتعتين فعلناهما مع رسول الله
   صحيح مسلم3415جابر بن عبد اللهاستمتعنا على عهد رسول الله
   صحيح مسلم3024جابر بن عبد اللهنصرخ بالحج صراخا
   سنن أبي داود1787جابر بن عبد اللهمتعتنا هذه ألعامنا هذا أم للأبد فقال رسول الله بل هي للأبد
   سنن ابن ماجه2980جابر بن عبد اللهأمتعتنا هذه لعامنا هذا أم لأبد فقال لا بل لأبد الأبد
   سنن النسائى الصغرى2807جابر بن عبد اللهعمرتنا هذه لعامنا هذا أو للأبد قال هي للأبد

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.