احمد بن منذر، حماد بن اسامہ، ابو عمیس، قیس، صدقہ بن ابی عمران، قیس بن سالم، طارق بن شہاب، حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ خیبر کے یہودی عاشورہ کے دن روزہ رکھتے تھے اور اسے عید سمجھتے تھے اور اپنی عورتوں کو زیور پہناتے اور بناؤ سنگھار کرتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم بھی اس دن کو روزہ رکھو۔ راوی: احمد بن منذر، حماد بن اسامہ، ابو عمیس، قیس، صدقہ بن ابی عمران، قیس بن سالم، طارق بن شہاب، حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ
حضرت ابو موسیٰ ؑ سے روایت ہے کہ اہل خیبر یوم عاشورہ کا روزہ رکھتے تھے اسے عید کا دن قراردیتے تھےاور اپنی عورتوں کو ان کے زیورات پہناتے تھے اور ان کو بہترین لباس پہناتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم بھی اس دن کا روزہ رکھو۔“
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2661
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: الشارة، الشورة: بہترین حالت، بناؤ سنگار۔ بہترین لباس فوائد ومسائل: یہود موسیٰ علیہ السلام کی اقتداء میں عاشورہ کا روزہ بھی رکھتے تھے۔ اور اس کی عظمت اور احترام کے پیش نظر، اس کو جشن اور تہوار کا دن قراردے کر بہترین لباس پہنتے اور بناؤ سنگار بھی کرتے تھے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ چونکہ 7 ہجری میں فتح خیبر کے وقت تشریف لائے ہیں۔ اس لیے انہوں نے اہل خیبر کے حالات ہی بیان کیے۔