الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
6. باب الْبُكَاءِ عَلَى الْمَيِّتِ:
6. باب: میت پر رونے کا بیان۔
Chapter: Crying for the deceased
حدیث نمبر: 2135
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كامل الجحدري ، حدثنا حماد يعني ابن زيد ، عن عاصم الاحول ، عن ابي عثمان النهدي ، عن اسامة بن زيد ، قال: كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم، فارسلت إليه إحدى بناته تدعوه وتخبره، ان صبيا لها او ابنا لها في الموت، فقال للرسول: ارجع إليها، فاخبرها ان لله ما اخذ وله ما اعطى، وكل شيء عنده باجل مسمى، فمرها فلتصبر ولتحتسب "، فعاد الرسول، فقال: إنها قد اقسمت لتاتينها، قال: فقام النبي صلى الله عليه وسلم، وقام معه سعد بن عبادة، ومعاذ بن جبل، وانطلقت معهم، فرفع إليه الصبي ونفسه تقعقع كانها في شنة، ففاضت عيناه، فقال له سعد: ما هذا يا رسول الله؟ قال: " هذه رحمة جعلها الله في قلوب عباده، وإنما يرحم الله من عباده الرحماء ".حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ إِحْدَى بَنَاتِهِ تَدْعُوهُ وَتُخْبِرُهُ، أَنَّ صَبِيًّا لَهَا أَوِ ابْنًا لَهَا فِي الْمَوْتِ، فَقَالَ لِلرَّسُولِ: ارْجِعْ إِلَيْهَا، فَأَخْبِرْهَا أَنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلَهُ مَا أَعْطَى، وَكُلُّ شَيْءٍ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّى، فَمُرْهَا فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ "، فَعَادَ الرَّسُولُ، فَقَالَ: إِنَّهَا قَدْ أَقْسَمَتْ لَتَأْتِيَنَّهَا، قَالَ: فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَامَ مَعَهُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ، وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ، وَانْطَلَقْتُ مَعَهُمْ، فَرُفِعَ إِلَيْهِ الصَّبِيُّ وَنَفْسُهُ تَقَعْقَعُ كَأَنَّهَا فِي شَنَّةٍ، فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ، فَقَالَ لَهُ سَعْدٌ: مَا هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " هَذِهِ رَحْمَةٌ جَعَلَهَا اللَّهُ فِي قُلُوبِ عِبَادِهِ، وَإِنَّمَا يَرْحَمُ اللَّهُ مِنْ عِبَادِهِ الرُّحَمَاءَ ".
حماد بن زید نے عاصم احول سے، انھوں نے ابو عثمان نہدی سے اور انہوں نے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ کی بیٹیوں میں سے ایک نے آپ کو بلاتے ہوئے اور اطلاع دیتے ہوئے آپ کی طرف پیغام بھیجا کہ اس کابچہ۔۔۔یااس کا بیٹا۔۔۔موت (کے عالم) میں ہے۔اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیام لانے والےسے فرمایا: "ان کے پاس واپس جا کر ان کو بتاؤ کہ اللہ ہی کا ہے جو اس نے لے لیا اوراسی کا ہے۔جو اس نے دیا تھا اور اس کے ہاں ہر چیز کا وقت مقرر ہے، اور ان کو بتادو کہ وہ صبر کریں اور اجر وثواب کی طلب گار ہوں۔"پیام رساں دوبارہ آیا اور کہا: انھوں نے (آپ کو) قسم دی ہے کہ آپ ان کے پاس ضرور تشریف لائیں۔کہا: اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور آپ کے ساتھ حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بھی اٹھ کھڑے ہوئے اور میں بھی ان کے ساتھ چل پڑا، آپ کے سامنے بچے کو پیش کیا گیا جبکہ اس کا سانس اکھڑا ہواتھا، (جسم اس طرح مضطرب تھا) جیسے اس کی جان پرانے مشکیزے میں ہوتو آپ کی آنکھیں بہہ پڑیں، اس پر حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے عرض کی: اےاللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !یہ کیا ہے؟آپ نے فرمایا؛"یہ رحمت ہے جو اللہ نے اپنے بندوں کے دلوں میں رکھی ہے اور اللہ اپنے بندوں میں سے رحم دل بندوں ہی پر رحم فرماتا ہے۔"
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں موجود تھے آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں میں سے ایک نے آپ کو بلانے کے لیے ہوئے آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پیغام بھیجااور آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع دی کہ ان کا بچہ یا بیٹا قریب المرگ ہے۔ (مر رہا ہے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیغام بر سے فرمایا: ان سے پاس واپس جا کر ان کو بتاؤ کہ اللہ ہی کا ہے جو اس نے لیا اوراسی کا ہے۔ جو اس نے دیا ہے اور ہر چیز کا اس کے ہاں وقت مقرر ہے، اس لیے ان لیےان سن کہو صبر کریں اور ثواب کی نیت کریں پیغم بر دوبارہ آیا اور اس نے کہا، انہوں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو قسم دی ہے کہ آپ ان کے پاس ضرور پہنچیں اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سعد ابن عبادہ اور معاذ بن جبل رضی اللہ تعالی عنہما بھی اٹھ کھڑے ہوئے اور میں بھی ان کے ساتھ چل پڑا، آپصلی اللہ علیہ وسلم کو بچہ پیش کیا گیا اور اس کا سانس اکھڑا ہوا تھا، گویا وہ پرانی مشک میں ہے اور اس سے آواز پیدا ہورہی ہے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئےاس پر حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا: یہ کیا ہے؟ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے جواب دیا یہ رحمت و شفقت ہے جو اللہ نے اپنے بندوں کے دلوں میں رکھی ہے اور اللہ بھی اپنے انہی بندوں پر رحم فرماتا ہے جو رحم دل اور مہربان ہوتے ہیں
ترقیم فوادعبدالباقی: 923

   صحيح البخاري7448أسامة بن زيدإنما يرحم الله من عباده الرحماء
   صحيح البخاري1284أسامة بن زيديرحم الله من عباده الرحماء
   صحيح مسلم2135أسامة بن زيديرحم الله من عباده الرحماء
   سنن أبي داود3125أسامة بن زيدإنما يرحم الله من عباده الرحماء
   سنن ابن ماجه1588أسامة بن زيدالرحمة التي جعلها الله في بني آدم وإنما يرحم الله
   المعجم الصغير للطبراني1054أسامة بن زيدمن لا يرحم لا يرحم

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.