سلیمان بن بلال نے سعد بن سعید سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور اس میں یہ اضافہ ہے: " پھراللہ تعالیٰ اپنے دونوں ہاتھ پھیلاتا ہے اور فرماتا ہے۔: کون اسکو قرض دے گا جو نہ محتاج ہے اور نہ ہی ظالم۔"
امام صاحب دوسرے استاد سے سعد بن سعید کی سند سے روایت بیان کرتے ہیں، جس میں یہ اضافہ ہے: ”پھر اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے ہاتھ پھیلا کر فرماتے ہیں: کون اس ذات کو قرض دے گا جو محتاج نہیں ہے، اور نہ ہی حق دبانے والی ہے۔“
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1776
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: عَدِيْم اور عَدُوْم: اَعْدَمَ الرَّجُلُ کے محاورہ سے ماخوذ ہے، جس کا معنی محتاج و قلاش ہونا ہے۔ اس کے صیغہ صفت مُعْدِم، عَدِيْم اور عَدُوْم لاتے ہیں، محتاج اور فقیر و قلاش۔