الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
22. باب أَفْضَلُ الصَّلاَةِ طُولُ الْقُنُوتِ:
22. باب: افضل نماز وہ ہے جس کا قیام لمبا ہو۔
Chapter: The best prayer is that in which one stands for a long time (tuwlul-qunut)
حدیث نمبر: 1768
Save to word اعراب
حدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا ابو عاصم ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " افضل الصلاة طول القنوت ".حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَفْضَلُ الصَّلَاةِ طُولُ الْقُنُوتِ ".
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے ر وایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیام کا لمبا ہونا بہترین نماز ہے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: بہترین نماز وہ ہے جس میں قنوت لمبا ہو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 756

   صحيح مسلم1768جابر بن عبد اللهأفضل الصلاة طول القنوت
   صحيح مسلم1769جابر بن عبد اللهأي الصلاة أفضل قال طول القنوت
   جامع الترمذي387جابر بن عبد اللهأي الصلاة أفضل قال طول القنوت
   سنن ابن ماجه1421جابر بن عبد اللهأي الصلاة أفضل قال طول القنوت
   المعجم الصغير للطبراني40جابر بن عبد الله أى الإسلام أفضل ؟ ، قال : من سلم المسلمون من لسانه ويده ، قيل : ف أى الهجرة أفضل ؟ ، قال : أن تهجر ما كره ربك ، قيل : ف أى الجهاد أفضل ؟ ، قال : من عقر جواده وأهريق دمه
   مسندالحميدي1313جابر بن عبد الله
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 1768 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1768  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
قنوت:
نماز،
قیام،
خشوع و خضوع،
عجز و فروتنی،
سکوت و خاموشی،
دعا اور اطاعت و فرمانبرداری،
سب معانی کے لیے استعمال ہوتا ہے اور نماز میں یہ تمام معانی موجود ہیں اور یہاں بالاتفاق اس کا معنی قیام ہے۔
یعنی قراءت طویل کرنا،
کیونکہ لمبی قراءت کے بغیر قیام لمبا نہیں ہو سکتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1768   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 387  
´نماز میں دیر تک قیام کرنے کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ تو آپ نے فرمایا: جس میں قیام لمبا ہو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 387]
اردو حاشہ:
1؎:
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ طول قیام کثرت رکوع و سجود سے افضل ہے،
علماء کی ایک جماعت جس میں امام شافعی بھی شامل ہیں اسی طرف گئی ہے اور یہی حق ہے،
رکوع اور سجود کی فضیلت میں جو حدیثیں وارد ہیں وہ اس کے منافی نہیں ہیں کیونکہ ان دونوں کی فضیلت سے طول قیام پر ان کی افضلیت لازم نہیں آتی۔
واضح رہے کہ یہ نفل نماز سے متعلق ہے کیونکہ ایک تو فرض کی رکعتیں متعین ہیں،
دوسرے امام کو حکم ہے کہ ہلکی نماز پڑھائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 387   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1313  
1313- سیدنا جابررضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: سب سے افضل نماز وہ ہے، جس میں قیام طویل ہو اور سب سے افضل جہاد وہ ہے، جس میں خون بہا دیا جائے اور گھوڑے کے پاؤں کاٹ دیئے جائیں اور سب سے افضل صدقہ وہ ہے، جوغریب شخص کوشش سے کرے۔ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) کہ جو صدقہ دیا جائے، تو اس کے بعد آدمی خوشحال رہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1313]
فائدہ:
اس حدیث میں طویل قرأت اور شہادت کی فضیلت کا بیان ہے، اور وہ صدقہ جو کوئی مسکین محنت مزدوری کرے اور اس معمولی سے معاوضے میں سے جو کچھ اللہ کے راستے میں دے دے، اس کی ایک مٹھی صدقہ قیامت والے دن اللہ تعالیٰ اس کو احد پہاڑ بنا دیں گے، اور امیر کا کروڑوں روپے کا صدقہ جو اس نے غلط نیت سے دیا ہوگا، اس سے مسکین کا صدقہ بڑھ جائے گا، جو بھی میسر ہو، چاہے کھجور کا ایک ٹکڑا ہی ہو، صدقہ کر دینا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1311   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1769  
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: لمبا قیام یعنی جس نماز میں قیام طویل ہو۔ ابوبکرنے حَدَّثَنَا الْاَعْمَشْ کی جگہ عَنِ الْاَعْمَشْ کیا۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1769]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
وتر میں دعائے قنوت کی کوئی روایت مصنف کی شرط پر نہیں ہے اس لیے امام صاحب نے دعائے قنوت کا ذکر نہیں کیا،
ائمہ اربعہ کا مسلک یہ ہے کہ اما م مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک وتر میں قنوت نہیں ہے۔
باقی تینوں ائمہ کےنزدیک قنوت وتر ہے۔
اور امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک پورا سال اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا ایک قول یہی ہے۔
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک رمضان کے آخری نصف میں،
کیونکہ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ رمضان کے آخری نصف میں ہی وتر کے اندر قنوت کرتے تھے جب وہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حکم کے مطابق نماز تراویح پڑھانے لگے تھے۔
امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا دوسرا قول بھی یہی ہے۔
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک قنوت کا موقع اور محل رکوع کے بعد ہے۔
کیونکہ باقی نمازوں میں قنوت رکوع کے بعد کیا جاتا ہے اور احناف کے نزدیک قنوت رکوع سے پہلے ہے اگر تمام احادیث کو سامنے رکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے وتر میں دونوں کی گنجائش ہے رکوع سے پہلے پڑھ لے یا رکوع کے بعد۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1769   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.