۔ (اعمش ےکے بجائے) منصور ابراھیم سے اور انھوں نے علقمہ اور اسود سے روایت کی کہ وہ دونوں حضرت عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) کے ہاں حاضر ہوئے تو انھوں نے پوچھا: جو تمہارے پیچھے ہیں انھوں نے نماز پڑھ لی؟دونوں نے کہا: جی ہاں۔ پھر وہ دونوں کے درمیان کھڑے ہوئے، ان میں سےایک کو اپنی دائیں طرف اور دوسرے کو اپنی بائیں طرف (کھڑا) کیا پھر ہم نےرکوع کیاتو ہم اپنے ہاتھ اپنے گٹھنوں پر رکھے، انھو ں نے ہمارے ہاتھوں پر (ہلکا سا) مارا، پھر اپنے دونوں ہاتھ جوڑ لیے اور ان کو اپنی رانوں کے درمیان رکھا، جب نماز پڑھ چکے تو کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا۔
حضرت علقمہ اور اسود سے روایت ہے کہ وہ دونوں عبداللّٰہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے پوچھا، کیا تمہارے پیچھے لوگ نماز پڑھ چکے ہیں؟ دونوں نے کہا، ہاں تو وہ ان کے درمیان کھڑے ہوگئے، ایک کو اپنے دائیں کر لیا اور دوسرے کو بائیں، پھر ہم نے رکوع کیا اور اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں پہ رکھے تو انہوں نے ہمارے ہاتھوں پر مارا اور پھر اپنے ہاتھوں کو جوڑ لیا، پھر ان کو اپنی رانوں کے درمیان کر لیا جب نماز سے فارغ ہوئے تو کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا ہے۔