سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
6. باب النَّهْيِ عَنِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ لِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ:
6. پائخانہ یا پیشاب کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 688
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو نعيم، حدثنا ابن عيينة، عن الزهري، عن عطاء بن زيد، عن ابي ايوب، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "إذا اتيتم الغائط، فلا تستقبلوا القبلة بغائط، ولا بول، ولا تستدبروها"، قال: ثم قال ابو ايوب: فقدمنا الشام، فوجدنا مراحيض قد بنيت عند القبلة فننحرف ونستغفر الله، قال ابو محمد: وهذا اصح من حديث عبد الكريم، وعبد الكريم شبه المتروك.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ زَيدَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا أَتَيْتُمْ الْغَائِطَ، فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ، وَلَا بَوْلٍ، وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا"، قَالَ: ثُمَّ قَالَ أَبُو أَيُّوبَ: فَقَدِمْنَا الشَّامَ، فَوَجَدْنَا مَرَاحِيضَ قَدْ بُنِيَتْ عِنْدَ الْقِبْلَةِ فَنَنْحَرِفُ وَنَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْكَرِيمِ، وَعَبْدُ الْكَرِيمِ شِبْهُ الْمَتْرُوكِ.
سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم پائخانہ کو جاؤ تو پائخانہ یا پیشاب (کرنے) میں قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرو۔ راوی نے کہا: سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: پھر ہم شام کے ملک میں آئے تو دیکھا کہ کھڈیاں قبلہ کی طرف بنی ہوئی ہیں، ہم ان پر سے منہ پھیر لیتے اور اللہ سے استغفار کرتے تھے۔ امام ابومحمد الدارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ روایت پہلی روایت عبدالکریم سے زیادہ صحیح ہے اور عبدالکریم شبہ متروک ہیں۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 686 سے 688)
اس حدیث میں قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کر کے بیٹھنے کی سخت ممانعت ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 692]»
اس روایت کی سند صحیح اور دوسری سند سے حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 394]، [صحيح مسلم 264]، [ابن حبان 1416]، [ابن خزيمه 57] وغيرهم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.