(حديث مقطوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا زهير، عن ابي إسحاق، قال:"اوصى غلام من الحي ابن سبع سنين، فقال شريح: إذا اصاب الغلام في وصيته، جازت". قال ابو محمد: يعجبني، والقضاة لا يجيزون.(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، قَالَ:"أَوْصَى غُلَامٌ مِنْ الْحَيِّ ابْنُ سَبْعِ سِنِينَ، فَقَالَ شُرَيْحٌ: إِذَا أَصَابَ الْغُلَامُ فِي وَصِيَّتِهِ، جَازَتْ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: يُعْجِبُنِي، وَالْقُضَاةُ لَا يُجِيزُونَ.
ابواسحاق نے کہا: ایک قبیلے کے سات سالہ لڑکے نے وصیت کی تو قاضی شریح نے کہا: اگر وصیت صحیح ہے تو جائز ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: یہ رائے مجھے پسند ہے لیکن قاضی حضرات اس کو جائز نہیں گردانتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3326]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10904]، [عبدالرزاق 16414]، [ابن منصور 434]، [اخبار القضاة 264/2]