(حديث مرفوع) اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا يزيد بن هارون، حدثنا الوليد بن جميل الكتاني، حدثنا مكحول، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "فضل العالم على العابد كفضلي على ادناكم"، ثم تلا هذه الآية إنما يخشى الله من عباده العلماء سورة فاطر آية 28، ثم قال إن الله وملائكته واهل سماواته وارضيه، والنون في البحر يصلون على الذين يعلمون الناس الخير".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ جَمِيلٍ الْكِتَانِيُّ، حَدَّثَنَا مَكْحُولٌ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِ كَفَضْلِي عَلَى أَدْنَاكُمْ"، ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ سورة فاطر آية 28، ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ وَأَهْلَ سَمَاوَاتِهِ وَأَرَضِيهِ، وَالنُّونَ فِي الْبَحْرِ يُصَلُّونَ عَلَى الَّذِينَ يُعَلِّمُونَ النَّاسَ الْخَيْرَ".
مکحول نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے ادنیٰ پر“، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت شریفہ تلاوت فرمائی: «﴿إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ ...﴾»[فاطر: 28/35]”اللہ سے اس کے وہی بندے ڈرتے ہیں جو علم رکھتے ہیں“، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتے اور زمین و آسمانوں کے سب لوگ حتی کہ سمندر کی مچھلیاں بھی دعائے خیر کرتی ہیں ان کے لئے جو لوگوں کو بھلائی کی تعلیم دیتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «هكذا جاء مرسلا، [مكتبه الشامله نمبر: 297]» یہ مرسل روایت ہے، لیکن [ترمذي 2686] میں موصولاً مروی ہے۔ دیکھئے: [المعجم الطبراني الكبير 278/8، 7911] امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس کو حسن غریب کہا ہے۔