(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن كثير، اخبرنا سليمان بن كثير، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "لا يحل لامراة تؤمن بالله واليوم الآخر او تؤمن بالله ان تحد على احد فوق ثلاثة ايام، إلا على زوجها".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَوْ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ أَنْ تَحِدَّ عَلَى أَحَدٍ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجِهَا".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی عورت کے لئے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو جائز نہیں کہ وہ تین دن سے زیادہ کسی عزیز کا سوگ منائے سوائے اپنے شوہر کے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2329]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1491]، [ابن ماجه 2085]، [أبويعلی 4424]، [ابن حبان 4201]، [الحميدي 229]