سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
شکار کے مسائل
9. باب في الصَّيْدِ يَبِينُ مِنْهُ الْعُضْوُ:
9. زندہ جانور کا کوئی زائد عضو کھانے کے لئے کاٹنے کا بیان
حدیث نمبر: 2057
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن عبد المجيد، حدثنا عبد الرحمن بن عبد الله بن دينار، حدثنا زيد بن اسلم، قال عبد الرحمن: احسبه عن عطاء بن يسار، عن ابي واقد الليثي، قال: قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم المدينة، والناس يجبون اسنمة الإبل واليات الغنم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "ما قطع من بهيمة وهي حية، فهو ميتة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: أَحْسَبُهُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، وَالنَّاسُ يَجُبُّونَ أَسْنِمَةَ الْإِبِلِ وَأَلْيَاتِ الْغَنَمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَا قُطِعَ مِنْ بَهِيمَةٍ وَهِيَ حَيَّةٌ، فَهُوَ مَيْتَةٌ".
سیدنا ابوواقد لیثی رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت مدینہ تشریف لائے لوگ اونٹ کے کوہان اور بکری کے سرین پسند کرتے تھے (یعنی کاٹ کر کھا لیتے تھے) چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو ٹکڑا (زنده) جانور میں سے کاٹ لیا جائے (ہاتھ، پاؤں، یا سرین) تو وہ (گوشت کا ٹکڑا) مردار ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2056)
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اس کا کھانا جائز نہیں خواہ وہ حلال جانور میں سے کاٹا جائے جیسے گائے، بکری، اونٹ وغیرہ، یہ اسلام کا جانوروں کے ساتھ بھی نظامِ رحمت ہے کیونکہ اس طرح زندہ جانور کا کوئی بھی عضو کاٹا جائے تو ہر جاندار کو اس سے تکلیف وتعذیب ہوگی، اور اسی لئے مثلہ کرنے سے منع کیا گیا ہے جس کا بیان پیچھے گذر چکا ہے۔
سبحان اللہ! اسلام کا کتنا پیارا نظام ہے کہ انسان تو انسان حیوان کے ساتھ بھی حسنِ سلوک کی تعلیم دی جا رہی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح على شرط البخاري، [مكتبه الشامله نمبر: 2061]»
اس روایت کی سند صحیح علی شرط البخاری ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2858]، [ترمذي 1480]، [ابن ماجه 3216]، [أبويعلی 1450]، [طبراني 3304]۔ نیز دیکھئے: [مشكل الآثار 496/1]، [شرح السنة 203/11، وغيرهم]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح على شرط البخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.