سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عقیقہ کے بارے میں فرمایا: ”لڑکے کی طرف سے دو بکریاں ہیں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری کفایت کرتی ہے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 2004) نومولود بچے بچی کی پیدائش کے ساتویں دن جو قربانی کی جاتی ہے اس کو عقیقہ کہتے ہیں، جو ساتویں دن سنّت ہے۔ بعض علماء نے واجب اور بعض نے مستحب کہا ہے، پہلا قول اصح ہے جیسا کہ حدیثِ مذکور میں وارد ہے، لڑکے کی طرف سے دو اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ذبح کرنی سنّت ہے، مجبوری میں لڑکے کی طرف سے ایک بکری بھی ذبح کی جاسکتی ہے، سنّت طریقہ یہ ہے کہ اس مسئلہ میں ریا و نمود اور اسراف و تبذیر سے بچا جائے تاکہ رحمت کے بجائے یہ سنّت زحمت نہ بنے۔ امام شافعی رحمہ اللہ نے قربانی کی طرح عقیقہ میں بھی بے عیب جانور کی قید لگائی ہے، نیز یہ کہ عقیقے میں اونٹ، گائے وغیرہ بھی ذبح کی جا سکتی ہے۔ (وحیدی)۔