(حديث مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى بن سعيد، عن عبيد الله، اخبرني نافع، عن ابن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم "بات بذي طوى حتى اصبح، ثم دخل مكة"، وكان ابن عمر يفعله.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "بَاتَ بِذِي طُوًى حَتَّى أَصْبَحَ، ثُمَّ دَخَلَ مَكَّةَ"، وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُهُ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذی طوی میں رات گزاری، پھر جب صبح ہوئی تو آپ مکہ میں داخل ہوئے اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسے ہی کرتے تھے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 1964) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کے پاس ذی طوی میں رات گذاری، دن نکل آیا تب مکہ میں داخل ہوئے، سنّت کی اتباع میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا ہی کرتے تھے، اور یہ ہی کچھ علماء و فقہاء کا مسلک ہے، لیکن رات یا دن میں کسی بھی وقت مکہ میں داخل ہونا جائز ہے، عمرہ جعرانہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں ہی مکہ گئے تھے۔ والله اعلم۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1969]» اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1574]، [مسلم 1259]، [أبوداؤد 1865]، [ابن ماجه 3908]