(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا عبد الله بن مسلمة، حدثنا عبد الله العمري، عن نافع، ان رجلا اتى ابن عمر يساله عن شيء، فقال: "لا علم لي، ثم التفت بعد ان قفي الرجل، فقال: نعم ما قال ابن عمر! يسال عما لا يعلم، فقال: لا علم لي"، يعني: ابن عمر نفسه.(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ الْعُمَرِيُّ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ رَجُلًا أَتَى ابْنَ عُمَرَ يَسْأَلُهُ عَنْ شَيْءٍ، فَقَالَ: "لَا عِلْمَ لِي، ثُمَّ الْتَفَتَ بَعْدَ أَنْ قَفَّي الرَّجُلُ، فَقَالَ: نِعْمَ مَا قَالَ ابْنُ عُمَرَ! يُسْأَلُ عَمَّا لَا يَعْلَمُ، فَقَالَ: لَا عِلْمَ لِي"، يَعْنِي: ابْنُ عُمَرَ نَفْسَهُ.
نافع نے کہا: ایک آدمی آیا اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کسی چیز کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے کہا: مجھے معلوم نہیں، پھر جب وہ آدمی چلا گیا تو انہوں نے مڑ کر کہا: ابن عمر نے جو کہا وہ درست ہے۔ ان سے اس چیز کے بارے میں پوچھا جاتا ہے جس کا انہیں علم نہیں تو انہوں نے کہہ دیا: مجھے معلوم نہیں (یعنی خود ان سے)۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 187]» اس روایت کی سند حسن ہے، اوپر دوسری صحیح سند بھی گزر چکی ہے۔ دیکھئے رقم (185)