(حديث مرفوع) اخبرنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "إذا وجد احدكم النوم وهو يصلي فلينم، حتى يذهب نومه، فإنه عسى يريد ان يستغفر، فيسب نفسه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ النَّوْمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَلْيَنَمْ، حَتَّى يَذْهَبَ نَوْمُهُ، فَإِنَّهُ عَسَى يُرِيدُ أَنْ يَسْتَغْفِرَ، فَيَسُبَّ نَفْسَهُ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھتے ہوئے غنودگی محسوس کرے تو سو جائے یہاں تک کہ نیند دور ہو جائے، کیونکہ ہو سکتا ہے وہ مغفرت طلب کرنے کے بجائے اپنے لئے بددعا کر بیٹھے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 1420) نماز میں اونگھ آنے لگے تو سو جانے کا یہ حکم نفلی نماز کے لئے ہے، فرض نماز اور جماعت کے لئے جاگنا لازم ہے اور اچھی طرح وضو کر کے نیند، اونگھ اور غنودگی ختم کر دینی چاہیے۔