الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب الأقوال
321. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ‏:‏ فُلانٌ جَعْدٌ، أَسْوَدُ، أَوْ طَوِيلٌ، قَصِيرٌ، يُرِيدُ الصِّفَةَ وَلَا يُرِيدُ الْغِيبَةَ
321. اگر کوئی کہے کہ فلاں گھنگریالے بالوں والا، کالا، یا لمبا، یا پست قد ہے، اور اس کا مقصد تعارف کروانا ہو، غیبت نہ ہو تو کوئی حرج نہیں
حدیث نمبر: 755
Save to word اعراب
حدثنا موسى، قال‏:‏ حدثنا حماد بن سلمة، عن محمد بن عمرو، عن ابي سلمة، عن عائشة رضي الله عنها قالت‏:‏ استاذن رجل على النبي صلى الله عليه وسلم فقال‏:‏ ”بئس اخو العشيرة“، فلما دخل انبسط إليه، فقلت له‏؟‏ فقال‏:‏ ”إن الله لا يحب الفاحش المتفحش‏.‏“حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتِ‏:‏ اسْتَأْذَنَ رَجُلٌ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ‏:‏ ”بِئْسَ أَخُو الْعَشِيرَةِ“، فَلَمَّا دَخَلَ انْبَسَطَ إِلَيْهِ، فَقُلْتُ لَهُ‏؟‏ فَقَالَ‏:‏ ”إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الْفَاحِشَ الْمُتَفَحِّشَ‏.‏“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضری کی اجازت چاہی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ شخص اپنے قبیلے کا برا آدمی ہے۔ جب وہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے خندہ پیشانی سے ملے، تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی بابت استفسار کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فحش گو اور بد زبان کو پسند نہیں کرتا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 4792 و البخاري: 6032 و مسلم: 2591 و الترمذي: 1996، نحوه»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 755 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 755  
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ بد زبان کے ساتھ بھی بد زبانی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ جہالت کا جواب اگر جہالت کے ساتھ دیا جائے تو پھر اچھے اور برے کا فرق ختم ہو جاتا ہے، نیز اس سے معلوم ہوا کہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے کسی بندے کی حقیقت بیان کرنا تاکہ لوگ اس کے شر سے محفوظ رہیں، غیبت نہیں بلکہ جائز امر ہے اور کبھی ایسا کرنا فرض ہوتا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 755   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.