مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
4. وضو میں پاؤں دھونا فرض ہے
حدیث نمبر: 85
Save to word اعراب
اخبرنا النضر، حدثنا شعبة، حدثنا محمد بن زياد، عن ابي هريرة رضي الله عنه انه راى قوما يتوضئون من المطهرة، فذكر مثله سواء.أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ رَأَى قَوْمًا يَتَوَضَّئُونَ مِنَ الْمِطْهَرَةِ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ سَوَاءً.
محمد بن زیاد نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ انہوں نے کچھ لوگوں کو برتن سے وضو کرتے ہوئے دیکھا پس انہوں نے اسی کی مثل ذکر کیا۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبله»

مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 85 کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 85  
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ وضوء میں پاؤں دھونا فرض ہیں، اور مذکورہ حدیث سے ان لوگوں کا بھی رد ہوتا ہے جو صرف مسح کرنے کے قائل ہیں حالانکہ پاؤں پر مسح نہیں، بلکہ پاؤں کو اچھی طرح دھونا فرض ہے۔ اور مسح اس وقت ہو سکتا ہے جب باوضو حالت میں موزے یا جرابیں پہنی ہوں یا پاؤں پر کوئی زخم ہو اور پانی سے نقصان کا اندیشہ ہو۔
یہ بھی معلوم ہوا کہ نامکمل وضو باعث ہلاکت ہے۔ اور یہ بھی معلوم ہوا کہ صاحب ایمان بھی اپنے کسی گناہ کی وجہ سے جہنم کے عذاب کا مستحق ہو سکتا ہے، لیکن دائمی عذاب نہیں ہوگا۔ اور یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ نامکمل وضو قابل قبول نہیں، لہٰذا اچھی طرح وضو کرنا چاہیے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا اس کے پاؤں میں ناخن کے برابر جگہ ایسی تھی جہاں پانی نہیں پہنچا تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واپس جاؤ اور اچھے طریقے سے وضو کرو۔ (سنن ابوداؤد، رقم: 173۔ سنن ابن ماجہ، رقم: 665)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 85   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.