اخبرنا عبد الرزاق، انا ابن جريج، اخبرني عبيد الله بن ابي يزيد، عن سباع بن ثابت، ان محمد بن ثابت اخبره , ان ام كرز اخبرته انها سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن العقيقة، فقال: ((عن الغلام ثنتان، وعن الجارية واحدة، لا يضرك ذكرانا او إناثا)).أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أنا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ، عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ ثَابِتٍ أَخْبَرَهُ , أَنَّ أُمَّ كُرْزٍ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْعَقِيقَةِ، فَقَالَ: ((عَنِ الْغُلَامِ ثِنْتَانِ، وَعَنِ الْجَارِيَةِ وَاحِدَةٌ، لَا يَضُرُّكَ ذُكْرَانًا أَوْ إِنَاثًا)).
سیدہ ام کرز رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقے کے متعلق پوچھا: تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لڑکے کی طرف سے دو بکریاں، اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری اور ان (بکریوں) کا نر یا مادہ ہونا تمہارے لیے نقصان وہ نہیں۔“