اخبرنا المؤمل، نا حماد بن سلمة، نا هشام بن عروة، عن ابيه قال: قرات في مصحف عائشة: ((فمنها ركوبتهم ومنها ياكلون)).أَخْبَرَنَا الْمُؤَمَّلُ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، نا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَرَأْتُ فِي مُصْحَفِ عَائِشَةَ: ((فَمِنْهَا رَكُوبَتُهُمْ وَمِنْهَا يَأْكُلُونَ)).
عروہ رحمہ اللہ نے بیان کیا، میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے مصحف میں سورہ یٰسین کی آیت «فَمِنْهَا رَكُوبُهُمْ وَمِنْهَا يَأْكُلُونَ»[36-يس:72] کو اس طرح پڑھا: «فَمِنْهَا رَكُوعبُتهُمْ وَمِنْهَا يَأْكُلُونَ» ۔
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 578 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 578
تشریح: مذکورہ حدیث سے قرآن مجید کی مختلف قرآءتوں کا پتہ چلتا ہے۔یاد رہے کہ یہ قرآء تیں اُس وقت کے قبائل کی زبانیں تھیں جو قبیلہ جس لفظ کو جیسے یا جس لہجے میں ادا کرتا، قرآن مجید میں وارد لفظ کو بھی اُسی طرح پڑھتا۔ قراءاتِ متواترہ ثابت ثدہ ہیں جبکہ قراءاتِ شاذہ غیر ثابت شدہ ہیں۔